یونانی طرز علاج (unani treatment) جیسے کہ نام سے پتاچلتا ہے کہ علاج کا یہ طریقہ یونان میں دریافت ہوا۔ یونان میںPhysician Hippocrates (460-377) اس طرز علاج کو متعارف کروانے والے پہلے معالج تھے ۔اسکے بعد ہندوستان میں بھی حکیم اجمل جیسے اعلی پائے کی طبعی ماہر گزرے ۔ یونانی علاج دراصل علاج کا ایک ایسا منفردطریقہ (ancient herbs) ہے جوآج کے اس جدیددور میں بھی مقبول ہے کیونکہ اس طریقہ علاج سے انسانی صحت پرکوئی برے اثرات مرتب نہیں ہوتے ۔اسلامی ممالک خاص کر پاکستان‘ ایران اور سعودی عرب جیسے ملکوں میں لوگ یونانی علاج کو بہتر سمجھتے ہیں کیونکہ اس طریقہ علاج کو اسلامی طریقہ علاج کہاجائے تو غلط نہ ہوگا۔
ربَ زولجلال نےجب اس کائنات کو تخلیق کیا تو ساتھ انسانوں کی بقاکے لئے کئی ایسےدرخت اور پودے بھی زمین سے نکالے جن کی جڑی بوٹیوں میں ا َللہ نے شفا رکھ دی۔ اسی لئے پرانے دور میں حکیم اور طبیب علاج (unani treatment) کہ لئے جڑی بوٹیوں کا سہارا لیا کرتے تھے ۔دراصل جٹری بوٹی انسانی جسم میں پائے جانے والے ہارمونز کو متوازی رکھنے کی قدرتی صلاحیت رکھتی ہے اور کسی بھی بیماری کے جرثوموں ختم کرنے کے لئے قدرت نے ان جڑی بوٹیوں (ancient herbs) میں ایسی صلاحیت رکھی ہے جس کے استعمال سے نہ صرف مریض کو فائدہ ہوتا ہے بلکہ بیماری کے بعد ہونے والی کمزوری سے بھی نجات حاصل ہوتی ہے ۔ دراصل انسانی جسم میں موجود ہارمونز اگر متوازی ہو ں تو انسان صحت مند اور توانا رہتا ہے ۔ ا َللہ تعالی نے اس کائنات میں کئی ایسی معدنیات اور زخائر رکھے ہیں جن سے آج کے اس جدید دور کی معالج بھی بہت سی بیماریوں کے علاج کے لئے یونانی طریقے (unani treatment) استعمال کر رہے ہیں ۔ اس کی جدید مثال حجامہ ہے علاج کے اس طریقہ سے آج بہت سے لوگ فائدہ اُٹھارہے ہیں ۔حجامہ کے ذریعے جوڑوں اور پٹھوں کے درد میں نمایاں کمی آتی ہے ۔ ایلویرا یہ کائنات میں ا َللہ کا دیا ہوا ایک انعام ہے ایلویرا میں ا َللہ نے کئی بیماریوںکی شفا رکھی ہے شوگر کا مرض ‘ جوڑوں کا درد‘ چہرے پرموجود دانے‘ کیل اور مہاسے کے علاوہ پیٹ کے امراض کا بھی خاتمہ ممکن ہے ۔ آج کے دور میں جدید سائنس نے بھی ان طریقوں کو اپنا کر ادویات میں استعمال کیا کرنا شروع کر دیاہے ۔مگر انگریزی طرز اور یونانی طرز میں ایک واضع فرق ہے وہ کیمیکل کا استعمال ہے دراصل انگریزی طریقہ علاج اُس وقت تک اثر نہیں کرتا جب تک اُس میں کیمیکل کی ایک مخصوص مقدار کو شامل نہیں کیا جائے جبکہ یونانی طریقہ علاج کی بنیاد ہی قدرتی اصولوں (ancient herbs) پر رکھی گئی ہے۔ مشہور فزیشن اور کیمسٹ الراضی ‘ ابن سینا کی خدمات طب یونانی میں خاص اہمیت کی حامل ہے ان کی تحریر کردہ کتابوں جن میں ’کونٹینس‘ اور ’دی کینن آف میڈیسن‘ آج بھی دنیا بھر میں جہاں طب یونانی پڑھایا جارہا ہے وہاں پر ان کتابوں کو نصاب کا حصہ بنایا ہو ا ہے۔بلکہ دور جدید میں بھی ان کتابوں کو سائنس دان ریسرچ کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔
خوب کلاں
خوبکلاں کو خاکسی یا خاکشی کے نام سے بھی جانا...