اچھی اور متوازن غذا میں گوشت کا استعمال بھی انتہائی ضروری ہے۔ کیونکہ اس میں ایسے غذائی اجزاءپائے جاتے ہیں جوانسان کو صحتمند اورتندرست رکھنے کے لئے بہت ضروری ہیں۔ کیونکہ انسان کی نشوو نما اور صحت و توانائی کو بر قرا رکھنے کے لئے گوشت کا استعمال بھی لازمی ہے۔
گوشت کی اقسام
مسلمانوں پر مختلف حلال جانوروں مثلا گائے، بیل،بکرا ، دنبہ ،اونٹ مچھلی اور مرغ وغیرہ کا گوشت حلال ہے۔ گوشت کی اقسام میں وائٹ گوشت میں مرغی اور مچھلی کاگوشت وغیرہ اور ریڈ میٹ یا سرخ گوشت سے مراد چار پاؤں والے حلال جانوروں ( چوپایوں) مثلاً بکری ، اونٹ، گائے ، بھینس اور دنبےوغیرہ کا گوشت شامل ہے ۔ اور سرخ گوشت یعنی ( Red Meat) ریڈ میٹ کو بھی دو اقسام میں گردانا جاتا ہے ۔ ایک چھوٹاگوشت یعنی بکرے یا دنبے وغیرہ کاگوشت اور دوسرا بڑا گوشت یعنی گائے ، بیل ،بھینس یا بچھڑے کا گوشت وغیرہ
لیکن ہر گوشت کی اپنی افادیت ہے اورانسان کے مزاج،موسم ، آب و ہوا اور صحت کے لحاظ سے کون سا گوشت اُس کے لئے بہتر ہے۔ان کے لئے اس کےجدا گانہ فوائد ہیں۔
گوشت کی افادیت
گوشت بطور غذا اور دوا دونوں طرح مفید ہے۔ یہ انتہائی طاقتور غذا ہے ۔ یہ جسم میں خون پیدا کرتا ہے اور چربی اور گوشت میں اضافہ کرتا ہےاس سے جسمانی قوت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ حیوانی پروٹین انسانی جسم کی نشو ونماکے لئے انتہائی ضروری ہے ۔گوشت کے غذائی اجزاء میں وٹامن اے، بی اور ڈی بھی شامل ہوتے ہیں جو دانتوں، آنکھوں اور ہڈیوں کی مضبوطی کے لئے بہترین ہیں ۔
چھوٹا گوشت( بکرے یا دنبہ کا گوشت)
بکرے کا گوشت بہت لذیذ ہوتا ہے اور قوت بخش غذا ہے بڑے گوشت کی بہ نسبت یہ جلد ہضم ہوتا ہےاوراس میں چربی کی مقدار بھی کم ہوتی ہے۔ اس کے کھانے سے قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اور یہ خون پیدا کرتا ہے۔ اکثر مریضوں کے لئے جسم کی توانائی بحال کرنے اور بطور دوا بھی بکرے کے گوشت کی یخنی یا اس کا کم مصالحے دار شوربہ بہترین غذا ہے ۔
گوشت میں موجود سیلینیم اور کلورین کینسر سے بچاتے ہیں۔ اس میں شامل کیلشیم ہڈیوں کو صحت مند بنانے میں معاون کردار ادا کرتا ہے ، گردے کی تکالیف اورفالج کی بیماری سے بھی محفوظ رکھتا ہے ۔ اس میں شامل وٹامن بی کی موجودگی جسم کی چربی کم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔یہ اعلی معیار کی پروٹین حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف وٹامنز اور معدنیات حاصل کرنے کا بھی ایک بہترین ذریعہ ہے۔ مثلاً وٹامن بی 12 ، زنک اور آئرن وغیرہ اس کا گوشت پٹھوں کی نشوونما، کارکردگی اور توانائی کے لئے مفید ہے اور جسم سے خون کی کمی کو دور کرتا ہے۔ چھوٹا گوشت کھانے سے خون کی شریانوں میں سوزش ہونے کا خدشہ کم ہوتا ہے اور دل کے لئے قوت بخش غذا ہے۔
بڑا گوشت (گائے ، بیل اونٹ وغیرہ )
بڑا گوشت دیر سے ہضم ہوتا ہے لیکن جسم کوزیادہ قوت و حرارت فراہم کرتا ہے اورتھکاوٹ دور کرتا ہے۔ اس کا زیادہ استعمال مضر صحت ہے ۔ بڑے گوشت میں قدرتی طور پر پروٹین وافر مقدار میں ہوتی ہے جو پٹھوں کی نشوونما اور مضبوطی میں مدد کرتی ہے۔ یہ زنک حاصل کرنے کا بھی ایک بھرپور ذریعہ ہے جو بالوں ، ناخن اور جلد کے لئے مفید ہے۔مدافعتی نظام کو بھی بہتر بناتا ہے ۔ عرب ممالک میں عام طور پر اونٹ کاگوشت ہی استعمال کیا جاتا ہے ۔خاص طور پر تقریبات میں اس کو اہمیت حاصل ہے اونٹ کے گوشت کے فوائد بے شمار ہیں گوشت کی اقسام افادیت ،نقصانات اور احتیاطی تدابیر۔ ذائقے میں اس کا گوشت نمکین ہوتا ہے ۔ بیف یعنی بڑے گوشت کے بجائے اونٹ کا گوشت زیادہ مفید اور جسمانی صحت و تندرستی کے لئے زیادہ موزوں ہے یہ پھیپھڑوں ،آ نکھوں کی بینائی، قوت مدافعت،وزن کم کرنےاور گٹھیا کے امراض میں زود اثر ہے۔ بواسیر کا علاج بھی ہے اونٹ کے گوشت میں فاسفورس ،حیاتین، آئرن ، پوٹاشیم، معدنیات، کیلشیم، وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔یہ خون بناتا ہےاور دل کے لئے بہترین ہے۔
گوشت کےنقصانات
گوشت، دوسری غذاؤں کی بہ نسبت دیر سے ہضم ہوتا ہے کیونکہ اس کو ہضم کرنے والے طاقتور انزائم جسم میں کم ہوتے ہیں۔ یہ جسم میں کولیسٹرول کا سبب بنتا ہے اسے مناسب مقدار میں استعمال کرنا چاہئےدل کی بیماریوں اور ذیابطیس جیسی بیماریوں کا سبب بھی بن سکتا ہے ۔ نظام انہظام میں گوشت کو ہضم کرنے کے لئے ہمارے جسم میں کچھ خصوصی انزائم بنتے ہیں اس سے کافی مقدار میں پروٹین حاصل ہوتی ہے۔ ریڈ میٹ (Red Meat)یعنی سرخ گوشت کا زیادہ استعمال مضر صحت ہے ۔یہ جسم میں کولیسٹرول کی زیادتی اور چکنائی میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ اس سے معدہ اور جگر کی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں اور دل کے امراض اور کینسر کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ یہ دیر سے ہضم ہوتا ہے اس لئے نظام انہضام کے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ بکثرت گوشت کے زیادہ استعمال سے ہائی بلڈ پریشر معدے اور جگرکے امراض میں اضافہ ہوتا ہے۔سرخ گوشت جسم میں چربی کی زیادتی، کولیسٹرول میں اضافے اور کینسر کی اعلی سطح کا خطرہ پیدا کرتا ہے۔چربی خون کی شریانوں کی کار کردگی میں رکاوٹ بنتی ہے جس سے صحت سے متعلق پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں۔
احتیاطی تدابیر
گوشت کو مختلف سبزیوں اور دالوں کے ساتھ ملا کر پکانے سے نہ صرف اس کی غذائیت بڑھ جاتی ہے بلکہ ذائقہ بھی بڑھ جاتا ہے ۔ صحت پراس کے اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ گوشت کا کثرت سے استعمال مختلف بیماریوں کا سبب بھی بنتا ہے ۔ گوشت کو پکانے کا غیر مناسب طریقہ بیماریوں کی وجہ بن سکتا ہے۔ پکانے کے طریقے بھی اسے مفید یا مضر صحت بناتے ہیں۔ گوشت کو پکاتے وقت کم مصا لحہ ڈالا جائے تاکہ یہ جلد ہضم ہو اور بد ہضمی اور سوزش کا سبب نہ بنے ۔بھنا ہوا یا کم شوربے والا گوشت بھی صحت کے لئے زیادہ موزوں نہیں ۔ زیادہ شوربہ والا گوشت زیادہ فائدہ مند ہے گوشت کی اقسام افادیت ،نقصانات اور احتیاطی تدابیر۔ اور معدہ پر کم بوجھ ڈالتا ہے گیس کی شکایت بھی پیدا نہیں ہوتی اور جلد ہضم ہوجاتا ہے۔گوشت کا استعمال بھی بہت زیادہ نہ کیا جائےکیونکہ گوشت کا استعمال موٹاپے کا باعث بنتا ہے ۔گوشت کی بہ نسبت کلیجی، مغز اور گُردوں میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہوتی ہےاس لئے موٹاپے کے شکار افراد اور دل کے مریضوں کو خاص طور پر اس سے پرہیز کرنا چاہئے۔
زیادہ درجہ حرارت پر پکا ہوا گوشت مضر صحت ثابت ہوتا ہے۔ کیونکہ اس گوشت میں زیادہ درجئہ حرارت سے کیمیائی رد عمل پیدا ہوسکتا ہے جس کے مرکبات انسانی صحت کے لئےانتہائی نقصان دہ ہوتے ہیں۔ اس لئے کم یا درمیانے درجئہ حرارت پر اس کو پکائیں۔
چھوٹا یا بڑا گوشت اور وائٹ گوشت پروٹین حاصل کرنے کا زبردست ذریعہ ہیں پروٹین کے علاوہ متعد د دیگر غذائی اجزاء جیسے آئوڈین ، وٹامنز (خاص طور پروٹامن B12) آئرن ، زنک ، اور ضروری فیٹی ایسڈ شامل ہوتے ہیں جو صحت کے لئے ضروری ہیں۔اس لئے گوشت ضرور کھائیں لیکن اعتدال سے۔
مضمون نگار : فرح فاطمہ