صحت مندانہ عادات انسان کو کئی بیماریوں سے اور صحت کے نقصانات سے محفوظ رکھتی ہیں۔وہ کہتے ہیں نہ کہ انسان کی صحت اچھی ہے تو زندگی کے مزے ہیں ورنہ بیمار جسم تو انسان کو افسردہ اور نڈھال کردیتاہے۔خیر بہادر اور زندہ دل لوگ تو بیماری میں بھی زندہ دلی سے زندگی گزارتے ہیں اور احتیاط اورنقصان دہ چیزوں سے پرہیز کرتے ہوئے زندگی سے لطف اندوز ہوتےہیں۔
خیر ہم یہاں بات کر رہے ہیں ان صحت مندانہ مثبت عادات کی جن کو اپناکر یا اپنی عادت کا حصہ بناکر انسان صحت کے کئی نقصانات ، مسائل اور بیماریوں سے محفوظ رہ سکتاہے۔ سب سے پہلی اور اہم بات یہ ہے کہ اپنا خیال خود رکھیں ۔ جب آپ خود اپنی صحت کا خیال رکھیں گے تو تندرست اور توانارہیں گے صحت مند رہیں گے ۔ لیکن ایک بات اس کے ساتھ او ر اہم ہے کہ اپنا خیال رکھنا تو بے شک بہت ضروری ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ دوسروں کا بھی خیال رکھیں ۔
اگر واقعی آپ زندگی کے ہر دور سے لطف اندوز ہونا چاہتے اور ایک بھر پور زندگی گزارنا چاہتے ہیں اور اپنے بڑھاپے کی عمر کو بھی صحتمند حالت میں گزارناچاہتے ہیں تو ابھی سے صحتمندانہ عادات اپنانا شروع کردیں۔ اپنے روزمرہ کے معمولات میں /طرز زندگی میں صحت مندانہ اور مثبت تبدیلیاں لائیں۔ بے شک بہت ساری اچھی عادات ایک ساتھ اپنانا مشکل ہوگا لیکن تھوڑا تھوڑا ، آھستہ آھستہ خود کو مثبت اور صحتمندانہ اچھی عادات کا عادی بنائیے۔
بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لئے چند صحت مند عادات
1۔ بار بار اپنے ہاتھ دھوئیں
کھانا کھانے سے پہلے ہاتھ ضرور دھوئیں کیونکہ بیمار پڑنے کی ایک وجہ بغیر ہاتھ دھلے کھانا کھانا یاکوئی بھی چیز کھانا ہے۔ کیونکہ روزمرہ کے کاموں کے دوران آپ اپنے ہاتھوں سے مختلف اشیاء چھوتے اور پکڑتے ہیں۔ اور آپ کے ہاتھوں پر جراثیم لگ جاتے ہیں۔ جو نظر نہیں آتے اور ہاتھ دھلے بغیر کھانا کھانے یا کوئی بھی چیز کھانے سے وہ جراثیم بھی کھانے کے ساتھ جسم میں چلے جاتے ہیں۔ جو بعد میں بیماری کا سببب بن جاتےہیں۔ کیونکہ میڈیکل سائنس کے مطابق بھی ہاتھ نہ دھونا آپ کے بیمار پڑنے کے تیز ترین طریقوں میں سے ایک ہے۔اس لئے ہمیشہ باقاعدگی سے ہاتھ دھونے کی عادت ڈالیں۔
ناک اور منہ پر بلا وجہ ہاتھ نہ لگائیں
کیونکہ ہاتھوں پرجراثیم جلد لگ جاتے ہیں تو ناک میں یا منہ میں ہاتھ ڈالنےسے وہ جسم میں داخل ہوجاتےہیں۔ اس لئے اس عادت سےبچیں۔
2۔ پٹھوں یا عضلات کھینچنا Stretching
اسٹریچنگ کو اپنی معمول کی سرگرمیوں کا حصہ بنائیں۔یہ ورزش کی ہی ایک قسم ہے لیکن جیسے روزانہ کام کے دوران یا دفترمیں کام میں مصروف یا کمپیوٹر کے سامنے کافی دیر تک کام کےبعد جسم کےعضلات سخت ہوجاتے اور سکڑ جاتے ہیں۔تو اس سے شدید درد یا جوڑوں کے درد کا خطرہ بڑھ جاتاہے اس سے بچنے کے لیے، ہر صبح باقاعدگی سے اسٹریچنگ کی مشق کو یقینی بنائیں ۔ یعنی عضلات کو کھینچئے مثلا ہاتھوں کو سر سے اوپر لے جائیے ۔ ٹانگوں کو لمبا پھیلا کر ممکنہ حد تک آگے کی طرف کھینچئے یا بازوں کو کھینچنے کی حد تک پھیلائے ۔
3۔ متوازن ناشتہ ضرور کریں۔
ناشتہ دن بھرکا سب سے اہم کھانا ہوتاہے۔صحت بخش ناشتہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے اور باہر کی چیزیں کھانے سے روکتاہے کیونکہ جب پیٹ بھراہوا ہوگا تو بازار کی غیر معیاری چیزوں سے رغبت پیدا نہیں ہوگی اس طرح وزن کا بڑھنا ، پیٹ کی خرابی اور دیگر صحت کے مسائل سے آپ محفوظ رہیں گے۔
4۔ نہانے کی عادت
نہانے سے جسم تروتازہ اور صاف ستھرا ہو جاتا ہے۔ پسینہ، پسینے کی بدبو اور جراثیم وغیرہ سے نجات حاصل کرلیتے ہیں اس لئے شاور لینا یعنی نہانا بہت ضروری ہے۔ اس سے طبیعت ہشاس بشاش ہوجاتی ہے۔
5۔ ناخن باقاعدگی سے کاٹیئے
ناخن ہر ہفتے باقاعدگی سے تراشیئے کیونکہ لمبے ناخنوں میں میل، انفیکشن اور جراثیم پرورش پاتے ہیں۔
6۔ ذاتی استعمال کی چیزیوں میں دوسروں کو شریک کرنے سے پرہیز کریں ۔
اپنے ذاتی استعمال کی چیزیں جیسے ،شیونگ برش، ٹوتھ برش، نیل کلپس وغیرہ میں دوسروں کو شریک کرنے یعنی ان کو استعمال میں دینے سے پرہیز کریں چاہے وہ گھر کے افراد ہی کیوں نہ ہوں۔ کیونکہ اس سےایک دوسرے کے جراثیم منتقل ہونے کا خطرہ ہوتاہے اپنی ذاتی اشیاء صرف اپنے لیے رکھیں۔
7۔ سن اسکرین کااستعمال کریں
جب بھی باہر جائیں تو جلد پر سن اسکریں ضرور لگائیں اس کے لگانے سے جلد کے نقصانات اور جلد کے کینسر سے بھی محفوظ رہا جاسکتاہے۔ اور اس سے جلد بھی زیادہ عرصے تک جوان رہے گی۔
8۔ نمک اور چینی کا استعمال کم کریں
نمک اور وائٹ شگر سے پرہیز کریں ۔زیادہ شکر والی چیزیں صحت کےلے نقصان دہ ہے۔ کیونکہ جسم میں زیادہ شکر کا ہونا وزن میں اضافے اور ذیابطیس اوردیگر دائمی بیماریوں کے خطرے کا سبب بن سکتاہے۔ اسی طرح نمک کو استعمال دل کی بیماریوں، ہائی بلڈ پریشر اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتاہے۔
9۔ غیر صحت بخش چکنائی سے پرہیز کریں
اپنی خوراک میں چکنائی کا استعمال کم رکھیں۔ کم چکنائی والی غذا کھائیں۔
10۔ ورزش کی عادت ڈالیے
ورزش کرنا حفظان صحت کے اصولوں میں سے ایک اصول ہے ۔ اس کے بے شمار فوائد ہیں ۔ کم از کم پندرہ منٹ یا تیس منٹ لازمی ورزش کریں ۔ اس سے توانائی میں اضافہ ہوتا ہے موڈ پر خشگوار اثر پڑتا ہے ۔ وزن بھی اعتدال میں رہتاہے۔ورزش کی عادت امراض قلب کے خطرے کو کم کرتی ہے۔ جسمانی نظام کو فعال اور مضبوط بناتی ہے ۔ اور جسم کو صحت مند اور تندرست اورتوانا رکھتی ہے۔ ذہنی تناؤ بھی کم ہوتاہے اور کئی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے۔
11۔ مناسب نیند یا اچھی نیند
نیند بھی قدرت کا ایک انمول تحفہ ہے ۔ جسمانی اور ذہنی صحت و تندرستی کے لیئے 8 گھنٹے کی نیند ضروری ہے۔بھرپور اور پرسکون نیند بھی کئی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے اور نیند کی کمی یا نیند کی بے چینی سے طبیعت مضمحل اور گری گری محسوس ہوتی ہےجو بعد میں کئی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔ پرسکون نیند کے لئے آرام دہ بستر کا انتخاب کریں ۔اور دن بھر کی فکرات کو ذہن سے نکال دیں ۔
12۔رات میں مرغن غذاؤں یا بھاری خوراک سے پرہیز کریں۔
سادہ اور بھوک سے کم کھانا کھائیں کھانے کے بعد کم از کم پندرہ منٹ ضرور چہل قدمی کریں فوراً بستر پر سونے کے لئے نہ چلے جائیں ۔
13۔ تناؤسے دور رہیں
زندگی میں نشیب و فراز آتےہی رہتے ہیں اور ہر ایک کی زندگی میں آتے ہیں ۔ اس لئے معاملات یا مسائل کا حل ضرور تلاش کریں لیکن کسی بھی مسئلے کو اپنے دل و دماغ پر طاری نہ کرلیں ۔ جتنا ہو سکے تناؤ سے بچیں
ورنہ تناؤ امراض قلب ، بلڈ پریشر، ڈیپریشن ، بے خوابی اور کئی بیماریوں کے خطرات پیدا ہو جائیں گے۔ اور صحت پر برا اثر پڑے گا ۔ تناؤ پیدا ہونے کی صورت میں خود کو ریلیکس رکھنےکی کوشش کریں ۔ سانس کی مشق کریں اور خود کو آرام دیں ۔
14۔ کمپیوٹر اور موبائل کا استعمال ضرورت سے زیادہ نہ کریں ۔
مسلسل کمپییوٹر پر زیادہ دیر تک نطریں نہ جمائیں بلکہ کچھ دیر اسکرین سے نظر ہٹا کر کسی اور سمت میں بیس سکینڈ دیکھ لیں ۔ کمپیوٹر استعمال کرتے وقت اچھے حفاظتی چشمے کا استعمال کریں اور بیٹھنے کا انداز آرام دہ رکھیں۔ سونے سے تقریبا ایک یا دو گھنٹے پہلے تک ٹی وی یا کمپیوٹر اور موبائل دیکھنے سے گریز کریں ۔
15۔ دن بھر پانی زیادہ پئیں
دن بھر میں کم ا ز کم 8 سے 10 گلاس پانی لازمی پیئں زیادہ کی ضرورت بھی ہو سکتی ہےیہ جسمانی سرگرمیوں پرمنحصر ہے ۔ کیونکہ زیادہ محنت و مشقت کے کام میں پسینے کے ذریعے پانی کا اخراج ہو جاتاہے جس کی وجہ سے جسم کو 8 یا 10 گلاس سے زیادہ پانی ک ضروت ہو سکتی ہے۔ کیونکہ پانی جسم سے زہریلے مادوں کو باہر نکالنے اور خلیوں کی کارکردگی کے لئے ضروری ہے۔ پانی کی کمی ڈی ہائیڈریشن کا سبب بنتی ہے اور جسم جلد تھکان محسوس کرتا ہے اس کا اثرموڈ پربھی پڑتاہے۔
16۔ جنک فوڈ یا فاسٹ فوڈ سے پرہیز کریں
فاسٹ فوڈ یا جنک فوڈ میں ، شکر ٹرانس فیٹ، مسالے اور غیر معیاری اشیاء شامل ہوتی ہیں جو صحت کے لئے نقصان دہ ثا بت ہوتی ہیں ۔ اس کے استعمال سے صحت کے کئی مسائل پیدا ہوجاتے ہیں۔ جنک فوڈ کا مسلسل استعمال ہائی کولیسٹرول، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور دل کے مسائل کا سبب بنتاہے۔ چونکہ فاسٹ فوڈ میں خراب چکنائی شامل ہوتی ہے، اس لیے یہ جسم میں خراب کولیسٹرول میں اضافہ کرتاہے اور خون شریانوں کو سخت کرنے کا باعث بنتا ہے، لہذا، صحت بخش غذاؤں کو استعمال کریں اور وزن بڑھنے اور بیماریوں سے محفوط رہیں۔
17۔ تمباکو نوشی سےپرہیز کریں
تمباکو نوشی یا سگریٹ پینا شریانوں میں خون جمنے کا سبب بن سکتا ہے جو دل کی بیماری کا سبب بن سکتاہے۔ پھیپھڑوں پربھی اس کے مضر اثرات ہوتے ہیں۔
18۔ متحرک رہیں
روزمرہ کی سرگرمیوں میں حصہ لیں اور چاق و چوبند اور متحرک رہیں اور سستی اور کاہلی سے پرہیز کریں ۔
19۔ اپنا خیال رکھیں
اپنی جسمانی اور ذہنی صحت کا خیال رکھیں ۔ اچھی غذائیں کھائیں۔ ورزش کریں ۔ خود کو متحرک رکھیں ۔ بیمار ی کی صورت میں علاج پرتوجہ دیں ۔
20۔ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال کریں
سبزیوں اور پھلوں کے فوائد بے شمار ہیں۔ان میں فائبر، ضروری وٹامنز اور مختلف غذائی اجزاء ہوتے ہیں جو صحت بخش ہیں۔ پھل، سبزیاں، پھلیاں، گری دار میوے اور اناج سمیت مختلف غذائیں کھائیں۔ بالغوں کو روزانہ کم از کم (400 گرام) پھل اور سبزیاں اپنی خوراک میں شامل کرنا ضروری ہے۔ اپنی خوراک میں ہمیشہ پھلوں اور سبزیوں کی مناسب مقدار شامل رکھیں۔ ؛ مختلف قسم کے پھل اور سبزیاں کھائیں ہیں. صحت بخش غذاؤں کے استعمال سے غذائیت کی کمی اور کئی بیماریوں سے محفوظ رہیں گے۔
ایک صحت مند جسم کے لیے حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کرنا ، متوازن خوراک، صحت کا خیال رکھنا ، باقاعدگی سے ورزش، ایکٹیو یعنی متحرک رہنا ، غیر معیاری خوراک سے پرہیز ، پرسکون نیند، ذہنی طور پر صحت مند رہنا ، مثبت سوچ اور صحت مند طرز زندگی کی ضرورت ہوتی ہے۔