خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: نوشادر
نوشادر کے خواص مختلف زبانوں میں مختلف نام ہیں۔ جیسے عربی میں اسے ملح الفار ، سنسکرت میں نرسادر ، انگریزی میں ایمونیم کلورائیڈ( Ammonium Chloride)، ہندی میں نوسادر اور بنگالی میں نشیدل کہتے ہیں ۔ نوشادر امونیم کلورائڈ جسے ، امونیا کا نمک ، سال امونیاک اور ہائیڈروجن کلورائیڈ بھی کہا جاتا ہے۔ کیونکہ یہ امونیا اور ہائیڈروجن کلورائڈ کا نمک ہے۔ جس کا سائنسی نام NH4Cl ہے۔ یہ عام طور پر کوئلے کے ڈمپ جلانے پر کوئلے سے حاصل ہونے والی گیسوں کے گاڑھا ہونے سے بنتی ہے۔اس لئے اسے قدرتی معدنیات بھی کہ سکتے ہیں ۔
نوشادر کا مزاج
نوشادر کا مزاج خشک درجہ سوم ہے۔طب و حکمت کے شعبے میں مختلف بیماریوں کے لئے اس کا استعمال صدیوں سے ہوتا چلا آ رہا ہے۔ نوشادر کا استعمال مختلف جڑی بوٹیوں کے ساتھ ملا کر نسخہ جات میں استعمال کیا جاتاہے۔یہ تیز اثر رکھتی ہے۔ یہ ایک بے رنگ کرسٹل مادہ ہے یا کہا جاسکتاہے کہ اس کا رنگ سفید ہوتا ہے۔ یہ پانی میں حل ہونے کی خاصیت رکھتی ہے۔اور پانی میں حل ہو کر تھوڑا سا تیزابی محلول بناتی ہے۔تجارتی طور پر ، امونیم کلورائڈ نائٹروجن کے ذریعہ فصلوں میں کھاد کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
خوراک
اس کی عمومی خوراک کی مقدار دو رتی ، چار رتی سےلے کر ایک ماشہ تک ہے۔
نوشادر کا استعمال
نوشادر موسم سرما یعنی سردی کے موسم کی بیماریوں کا خاص علاج ہے۔ اسلئے یہ موسم سرما کی میڈیکل کی ادویات کا خاص جزو ہے۔ جو عام طور پراپنی افادیت کی وجہ سے کھانسی کے علاج کی ادویات میں شامل کی جاتی ہے۔ یہ پھیپھڑوں کے رطوبتوں کو صاف کرنے میں معاون ہے اسے بطور دوا استعمال کیا جاتا ہے۔
نوشادر کے طبی فوائد
یہ نزلہ میں انتہائی مفید ہے۔ اسے چونے کے ساتھ ملا کر سونگھا جائے تو نزلے میں بند ناک کو کھولتی ہے اور آرام پہنچاتی ہے۔اس میں زہر کا تریاق بھی ہے۔ جگر اور معدہ کے امراض میں بھی مفید ہے۔ یہ میٹا بولک یعنی جسم کے کیمیائی ردعمل کے لئے بھی مفید ہے۔ بلغم کوسینے سے نکال دیتی ہے۔ اسے بہت تھوڑی مقدار میں ہی استعمال کرتے ہیں۔ یہ پیشاب آور بھی ہے۔ بلغمی کھانسی اور دمہ کا بہترین علاج ہے۔ امراض چشم کی چند بیماریوں میں بھی یہ مفید ہے۔ اس کے متواتر استعمال سے مثانہ اور گردہ کی پتھری بھی نکل جاتی ہے۔ اس کا اعتدال میں استعمال ہی مؤثر ہے ۔ یہ اینٹی بائیوٹک ادویات میں بھی استعمال ہوتی ہے۔ جسم کی فالتو چربی بھی ختم کردیتی ہے۔کولیسٹرول کو ختم کرتی ہے۔بہترین ہاضمے کے خواص رکھتی ہےاور خوش ذائقہ ہوتی ہے۔اس لئے ہاضمے کے نسخہ جات کا حصہ ہے۔
اس لئے ہاضمہ کی خرابی اور جگر کی خرابی میں نہایت مفید ہے۔ سینے میں پیدا ہونے والی کھرکھراہٹ کو دور کرتی بدن کی خراب رطوبتوں کو بھی نکالتی ہے اورسکون بخشتی ہے۔ یرقان کے مرض میں اس کو پانی کے ساتھ استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ یہ ضعف معدہ اور ضعف جگر کو دور کرتی ہے، امراض معدہ اور امرض جگر میں مفید ہے۔ یہ محلل اورام بھی ہے۔ اور خارش کے علاج میں بطور نسخہ تجویز کی جاتی ہے۔
احتیاط
پہلی بات تو یہ کہ نوشادر کا استعما ل زیادہ مقدار میں ہرگز نہ کریں ۔ دوسری بات یہ کہ اگر انسان کو اس سے الرجی ہو تب بھی اس کا استعمال سے پرہیز کریں۔ حمل کے دوران اسے احتیاط کے ساتھ استعمال کر نا ہی بہتر ہے۔ اس کا زیاداہ استعمال دمہ جیسی الرجی کا سبب بھی بن سکتا ہے یا یہ گردوں کی کارکردگی کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔ اور یہ متلی ہونے کا سبب بھی بن سکتی ہے۔