حکمت (Hakeem luqmn) کے معنی اعلیٰ درجے کی سمجھداری ، عقلمندی اور ذی فہم کے ہیں۔ معاملہ فہمی ، مسائل کا درست تدارک وغیرہ بھی اسی زمرے میں آتا ہے۔ لیکن فی زمانہ قدرتی جڑی بوٹیوں سے امراض کےعلاج و معالجے کے پیشہ کو حکمت اور معالج کو حکیم کہا جاتا ہے ۔
حکیم لقمان (Hakeem luqman) بھی ایسی شخصیت ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے خود حکمت جیسی خوبی عطا فرمائی تھی ۔
حکیم لقمان کا ذکر قران مجید میں آیا ہے۔ اور سورۃ لقمان آپ کے نام پر ہے۔
قران مجید کی سورۃ لقمان آیت نمبر 12 میں ارشاد ہوتا ہے۔
“اور بے شک ہم نے لقمان کو حکمت (wisdom of luqman) عطا فرمائی کہ اللہ کا شکر ادا کر اور جو شکرادا کرے وہ اپنے بھلے کو شکر کرتا ہے اور جو نا شکری کرے تو بے شک اللہ بے پرواہ ہے، حمد کے لائق ہے ۔”
حکیم لقمان متّقی اور پرہیزگار انسان:
اکثر علماء کا قول ہے کہ حکیم لقمان(Hakeem luqman) حضرت داؤد ؑ کے دور کے ہیں۔ اوراکثر علماء اس بات پر بھی متّفق ہیں کہ حکیم لقمان پیغمبرنہیں تھے بلکہ اللہ سے محبت کرنے والےایک متّقی اور پرہیزگار انسان تھے۔ اور انکا اللہ پر ایمان بہت مضبوط تھا اللہ تعالیٰ نے آپ کو حکمت (Wisdom of luqman) یعنی اعلیٰ درجے کی فہم و فراست اور دانائی عطا فرمائی تھی۔ اُن کی حکمت بھی بہت مشہور ہے اور اُن کی دانائی کی باتیں اور حکیمی نسخہ جات آج بھی قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں ۔ جن پر لوگ آج بھی عمل پیرا ہیں۔
غرض جمہورِ علماء کا یہی قول ہے کہ آپ نبی نہیں تھے حکیم تھے۔ انھوں نے وہ با تیں بیان کیں جو اللہ کے احکام کے مطا بق تھیں ۔ اور وہ اللہ کے نہایت فرما نبردار بندے تھے۔
حکیم لقمان کی بیٹے کو نصیحتیں:
قران کریم میں آپ نے اپنے بیٹے کو جو نصیحتیں فرمائی ہیں۔اُن میں سے چند مندرجہ ذیل ہیں۔مثلاَ
اور یاد کرو جب لقمان نے اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا : ا اے میرےبیٹے کسی کو اللہ کا شریک نہ کرنا، بیشک شرک یقینا بڑا ظلم ہے۔(سورۃ لقمان)
اے میرے بیٹے ! اگر کوئی چیز ہو برابر رائی کے دانہ کی پھر وہ ہو کسی پتھر میں یا آسمانوں میں یا زمین میں لا حا ضر کرےاس کو اللہ نکال لائے گا بے شک اللہ ہر با ریکی کا جاننے والا خبر دار ہے ۔(سور ۃ لقمان)
اے میرے بیٹے ! قائم رکھ نماز اور سکھلا بھلی بات اور منع کر برائی سے اور تحمل کر جو تجھ پر پڑے۔بے شک یہ ہیں ہمت کے کام۔ (سورۃ لقمان)
اور اپنے گال مت پھلا لوگوں کی طرف اور مت چل زمین پر اتراتا بے شک اللہ کو نہیں بھاتا کوئی اتراتا بڑائیاں کرنے والا (مارتا)
اور چل بیچ کی چال اور نیچی کر آواز اپنی بے شک بری سےبری آواز گدھے کی ہے۔(سورۃ لقمان)
آپ حکیم بھی تھے اور قدرتی جڑی بوٹیوں کے خواص فوائد اور امراض کے علاج پر بھرپور عبور رکھتے تھے ۔اور لقمان کی حکمت (Wisdom of luqman) کی کاملیت کا اندازاہ اس مشہور مقولے سے لگایا جا سکتا ہے کہ “وہم کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا۔”
حکیم لقمان دانائی اور حکمت:(Wisdom of luqman)
حکیم لقمان(Hakeem luqman) کی بہت سی دانائی اور حکمت کی باتیں ہیں۔ مثلا
اللہ تعالیٰ کو ہمیشہ یاد رکھو۔
اپنے احسانوں کو بھلادو۔
دوسروں کے ظلم کو فراموش کردو
اگر معدہ کھانے سے بھر جائے تو دماغ سو جاتا ہے ، بے زبان اعضائے جسمانی خدا کی عبادت و ریاضت سے قا صر ہو جاتے ہیں۔
عہد شکنوں اور جھوٹوں پر کبھی اعتماد نہ کرو۔
اپنی موت کو ہمیشہ یاد کرتے رہا کرو۔
حکیم لقمان(hakeem luqman)مقام تدفین:
آپ نے بہت لمبی عمر پائی اور ایک روایت کے مطابق اپ کی قبرِ مبارک مقام صرفند میں ہے۔اور کچھ کا قول ہے کہ آپ کی قبر مبارک رملہ کے قریب ہے ۔
Very interesting post about Hazrat Luqman e Hakeem