فوڈ پوائزننگ کیا ہے؟
عام طور پرفوڈ پوائزنگ غذائی زہریت کا مسئلہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب پیتھوجینز( جراثیم ) ، غذاؤں یعنی کھانے یا پینے کے پانی کو آلودہ یا خراب کرتے ہیں۔ اور کھانے کو زہریلا یعنی مضر صحت بنا دیتے ہیں۔ عام طور پر جو بھی غذا یا خوراک ہوتی ہےاس پر بیکٹریا یا وائرسیز لازمی ہوتے ہیں ۔جن کا سائنسی نام پیتھوجینز ہے۔ خراب کھانا ، زہریلا کھانا ، جراثیم شدہ کھانا اور ایسی غذا یا کھانا جس کے غذائی اجزاء اپنی غذائیت کھو کر مضر صحت بن چکے ہوں ۔ ایسا کھانا یا ایسی غذا کھانے سے عام طور پر فوڈ پوائزننگ ہو جاتی ہے۔ ایسا کھانا انسان کے جسم کے لئے زہر بن جاتا ہے۔
فوڈ پوائزننگ کی علامات
فوڈ پوائزننگ کی علامات میں عام طور پر قے ، متلی ، بھوک میں کمی، کم( لو) بلڈ پریشر ، جسمانی کمزوری ، پسینہ آناچکر آنا خاص طور پر کھڑے ہونے پر ، گھبراہٹ، ہلکا بخار، پیٹ یا آنتوں میں درد، تھکاوٹ، جسم میں پانی کی کمی ، سر میں درد اور اسہال ہیں۔ فوڈ پوائزننگ کی صورت میں مندرجہ بالا علامات میں سے تین علامات تو ضرور ظاہر ہوتی ہیں۔
فو ڈ پوائزنگ جب خطرناک طور پر بگڑ جائے تو ممکنہ طور پر فوڈ پوائزننگ کی یہ خطرناک علامات ہوتی ہیں۔ مثلاً تین یا چار دن سےزیادہ اسہال کے مرض میں مبتلاء رہنا ، بخار کا درجئہ حرارت 101 سے زیادہ ہونا ، انتہائی کمزوری محسوس ہونا، ڈی ہائیڈریشن یعنی جسم میں پانی کی شدید کمی، منہ کا خشک ہونا، دیکھنے یا بولنے میں دقت پیش آنا، پیشاب میں خون آنا
فوڈ پوائزننگ کا دورانیہ
عام طور پر آلودہ یا خراب کھانا کھانے کے دو سے چھ گھنٹے بعد فوڈ پوائزنگ ہو جاتی ہے ۔فوڈ پوائزننگ کی ابتدائی علامات کے دو سے چھ گھنٹے کے بعد یا چند گھنٹوں سے دنوں یا ہفتوں میں کسی بھی وقت ظاہر ہو سکتی ہیں۔ ا صل میں اس کا انحصار ان پیتھوجین (جراثیم ) پر ہوتا ہےکہ کس قسم کے پیتھوجین کی وجہ فوڈ پوائزننگ کا سبب بنی ہے۔ عام طور پر دو دن کے اندر فوڈ پوائزننگ کی علامات بہتر بھی ہو نا شروع ہو جاتی ہیں۔
فوڈ پوائزننگ کی وجوہات
تقریباً تمام غذائی اشیاء پر پیتھوجینز( جراثیم ) موجود ہوتے ہیں۔ ۔ لیکن پکانے کے دوران یہ پیتھوجینز گرمی اور گرم درجہ حرارت سے فوڈ پوائزنگ غذائی زہریت مرجاتے ہیں ۔ کچی غذاؤں میں جیسے پھل اور سبزیوں کو اچھی طرح دھو نےسے بھی پیتھوجینز ختم ہوجاتے ہیں ۔ لیکن اگر کھانا پکاتے وقت ہا تھ نہ دھوئیں یا کھانے کے برتن آلودہ ، گندے ہوں کھانا مناسب آنچ پرنہ پکا ہو۔تو بھی جراثیم کی وجہ سے فوڈ پوائزننگ ہو جاتی ہے۔ دودھ اور گوشت کی غذا ئیں جلد خراب ہو جاتی ہیں ۔ اور آلودہ پانی بھی فوڈ پوائزننگ کی وجہ بن سکتاہے۔
فوڈ پوائزننگ اس وقت پیدا ہوتی ہے جب بیکٹیریا ، وائرس یا پرجیوی کھانے کو آلودہ یا خراب کرتے ہیں۔ فو ڈ پوائزنگ کی وجہ کھانے میں خراب بیکٹریا کی موجودگی ہے ۔ٹوکسوپلاسما پرجیوی بھی خطرناک ہے جو اکثر فوڈ پوائزننگ کے معاملات میں اس ٹوکسوپلاسما پرجیوی جرثومے کی نشاندہی فو ڈ پوائزنگ پیدا کرنے والے جراثیم کے طور پر ہوئی ہے ۔ پرجیوی سالوں تک ہاضمے کے نظام میں رہ سکتے ہیں اور کمزور قوت مدافعت رکھنے واکے افراد کو ان سے کافی خطرہ ہوتا ہے۔کھانے میں وائرس کی وجہ سے بھی فوڈ پوائانگ ہو سکتی ہے۔ تحقیق کے مطابق نورو وائرس یا نوروک وائرس بھی فوڈ پوائزنگ کا سبب بنتاہے۔
فوڈ پوائزننگ کا خطرہ
فوڈ پوائزننگ یعنی کھانے کے زہر کی مختلف قسمیں ہیں۔ لیکن کمزور مدافعتی نظام والے افراد کو سب سے زیادہ فوڈ پوائننگ کا خطرہ ہوتا ہے۔ویسے تو فوڈ پوائزننگ کا خطرہ کسی کو بھی ہو سکتا ہے۔ جو کوئی بھی آلودہ یا خراب کھانا کھائے۔ یا جس کا مدافعتی نظام کمزور ہو اسے بھی فوڈ پوائزننگ کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ چھوٹے بچوں کا بھی مدافعاتی نظام مضبوط نہیں ہوتا ان میں بھی فو ڈ پوائزنگ جلد ہو سکتی ہے اور ان میں الٹیاں اور اسہال پانی کی کمی پیدا کردیتی ہے اور ان کے لئے خراب صورتحا ل پیدا ہو سکتی ہے ۔
فوڈ پوائزنگ کے مرض میں احتیاط
عام طر پر ، فوڈ پوائزننگ پیٹ اور آنتوں کی بیماری ہے۔ فوڈ پوائزنگ غذائی زہریت اور پیٹ اور آنتوں پر ہی اثر نداز ہوتی ہے لیکن شدید صورت میں یہ جسم کے دوسرے اعضاء کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔اگر فوڈ پوائزنگ نہ بگڑے اورزیادہ تشویش ناک صورت حال اختیار نہ کرے تو گھر پر بھی احتیاط اور علاج کرنے سے مریض پا نچ یا چھ دن میں ٹھیک ہوجا تا ہے۔
اس میں یہ احتیاطیں کرنی چاہئے کہ جسم میں پانی کی کمی (ڈی ہائیڈریشن) نہ ہونبے دینا ، پھلوں کا استعمال کرنا خاص طور پہر پھلوں کے رس اور ناریل کا پانی اس میں مفید ہے۔ زیادہ آرام کرنا بھی ضروری ہے۔ثقیل( دیر سے ہضم ہونے والی غذائیں) کھانوں سے پرہیز کرنا ، کیفین والی اشیاء( کافی ، سوڈا ، انرجی جوسز) سے پرہیز، سادہ سی ہضم ہونے والی ہلکی پھلکی غذا کا استعمال کرنا ۔ کیلے، چاول، ابلی ہوئی سبزیاں دلیا، ٹوسٹ وغیرہ کا استعمال مصحالے دار اور تلی ہوئی اشیاء سے پرہیز ، چکنائی والی غذاوں سے پرہیز جو دیر سے ہضم ہوتی ہیں ، دودھ دہی سے پرہیز ۔اگر احتیاط سے کام لیا جائےتوزیادہ تر لوگ دو دن کے اندر یعنی 48 گھنٹوں کے اندر مکمل طور پرصحت یاب ہو جاتے ہیں۔فوڈ پوائزننگ کے شدید صورت میں اسپتال یا ڈاکٹر سے رجوع کرنا ہی بہتر ہے۔
فوڈ پوائزننگ ہونےکو کیسے روکا جا ئے
کسی بھی ایسے کھانے سے پرہیز کریں جو غیر محفوظ اور غیر معیاری ہو ۔گوشت ، مچھلی ، مرغی ، انڈے مناسب طریقے سے پکے ہوئے ہوں کچے نہ ہوں ، اس بات کو یقینی بنائیں پھل اور سبزیاں اچھی طرح دھلے ہوئے ہوں، برتن صاف اور جراثیم سے پاک ہوں ، اور کھانا پکانے سے پہلے ہاتھ بھی صاف اور دھلے ہوئے ہوں۔ ڈبے میں بند کھانے معیاری کمپنی کے ہی استعمال کرنا چاہئیں ۔
کسی بھی خراب ہونے والی غذا کو کو ایک گھنٹے کے اندر فریج میں پہنچادیں زیادہ دیر تک باہر نہ پڑی رہنے دیں ورنہ اس میں فوڈ پوائزنگ غذائی زہریت بیکٹریا پیدا ہو جائیں گے ۔ ایسی غذائی اشیاء جو خراب ہو رہی ہوں جن میں بد بو یا جھاگ یا پھپھوند پیدا ہو گئی ہو پھینک دیں یا جن کے بارے میں شبہ ہو کہ یہ خراب ہوچکی ہیں انھیں بھی ضائع کردیں ۔ کھانا کھانے سے پہلے اورکھانا کھانے کے بعد میں کم از کم بیس سیکنڈ تک اپنے ہاتھ صابن اور گرم پانی سے دھونا چاہئے۔ پھلوں اور سبزیوں کو کھانے سے پہلےاچھی طرح دھو لیں ، یہاں تک کہ اگر ان کو چھیلنے کی ضرورت ہے تو چھیلنے سے پہلے اچھی طرح دھو لینا چاہئے ۔ ان احتیاطوں پر عمل کرکے نہ صرف فو ڈ پوائزنگ سے محفوظ رہا جاسکتا ہے بلکہ کئی دوسری بیماریوں سے بھی بچا جا سکتا ہے۔