قبض ایک ایسا موضوع نہیں ہے جس کے بارے میں لوگ بات کرنا پسند کرتے ہیں ۔قبض ایک ایسا مسئلہ ہے جس میں آنتوں کی حرکت سست ہو جاتی ہے یا فضلہ کے اخراج میں مشکل پیش آتی ہے۔ طبی ماہرین نے اس کو ام الامراض یعنی بیماریوں کی جڑ بھی قرار دیا ہے۔ قبض کا علاج صرف ادویات سے نہیں کیا جا سکتا، بلکہ قدرتی غذاؤں اور طریقوں سے بھی اس کی روک تھام اور علاج ممکن ہے۔ دنیا بھر میں 5 میں سے 1 انسان کو یہ مسئلہ ہے اور 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگو ں میں اس کی شرح 3 میں سے 1 تک پہنچ جاتا ہے۔
قبض کی بنیادی وجوہات میں غیر متوازن غذا، پانی کی کمی، اور جسمانی سرگرمی کی کمی شامل ہیں۔ ان تمام مسائل کو دور کرنے کے لیے، ہمیں اپنی خوراک میں ایسی غذائیں شامل کرنی ہوں گی جو نظام انہضام کو بہتر بنائیں، آنتوں کی حرکت کو تیز کریں اور فضلہ کو نرم کریں۔ خوش قسمتی سے، اپنی روزمرہ کی کھانے کی عادات کو درست کرنا آپ کے باتھ روم کے دورے کو زیادہ نتیجہ خیز بنانے میں مدد کر سکتا ہے۔
ایک متوازن غذا صحت مند اور باقاعدہ نظام ہاضمہ کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔فائبر سے بھرپور غذائیں خاص طور پر قبض کو روکنے کے لیے اچھی ہیں کیونکہ وہ پاخانے میں زیادہ مقدار میں اضافہ کرتے ہیں اور انہیں نرم کرتے ہیں، جس سے آپ کی عمر کے لحاظ سے خواتین کو روزانہ تقریباً 22 سے 28 گرام فائبر لینا چاہیے، اور مردوں کو تقریباً 28 سے 34 گرام ہے فائبر لینا چاہیے۔ لیکن یہ واحد غذائی عنصر نہیں ہے جو باتھ روم کی روٹین میں بڑا فرق دال سکتا ہے اگر آپ تکلیف اور اپھارہ سے نجات چاہتے ہیں تو یہ سات قسم کے کھانوں کو اپنی روزانہ مرہ کی غذائی روٹین میں شامل کرنے کی کوشش کریں،جو قبض کی شکایت کو دورکرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
قبض کے لیے اپنی غذا میں شامل کرنے کے لیے بہترین غذائیں
سارا اناج
ماہرین کا کہنا ہے کہ پورااناج نظام انہضام کو باقاعدہ رکھنے میں مدد کرتا ہے، بنیادی طور پر اس لیے کہ وہ ناقابل حل فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں، جو پاخانے میں بڑی مقدار میں اضافہ کرتے ہیں اور آنتوں کی باقاعدہ حرکت کو فروغ دیتے ہیں،ان میں حل پذیر فائبر بھی ہوتا ہے، جو پاخانہ کو نرم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اگر آپ کھانے کے لیے مارکیٹ میں موجو د تیار شدہ خوراک یا مصنوعات کا استعمال کر رہے ہیں، تواس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ آپ جو بھی پروڈکٹ خرید رہے ہیں وہ پورے اناج سے بنی ہے کہ نہیں، اس کے لیے پروڈاکٹ کی پیک پر موجود غذائیت کے لیبل پر پہلے جزو کے طور پر لفظ "پورے یا ہول ” کو تلاش کریں "آپ جو اناج کھاتے ہیں ان کا کم از کم نصف اس پر مشتمل ہونا چاہیے، ماہرین کے تجویز کردہ چیزوں میں اوٹس یا دلیہ، بھورے چاول، قنواہ، پوری گندم، اورجو وغیرہ شامل ہیں۔
پروبائیوٹکس اور پری بائیوٹکس
پروبائیوٹکس ایسی غذائیں یا سپلیمنٹس ہیں جو زندہ مائکروجنزموں پر مشتمل ہوتے ہیں جو مائکرو فلورا کو برقرار رکھنے یا بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں ، جسم میں قدرتی طور پر موجود پروبائیوٹکس وہ غذائیں ہیں جن پر مائکرو فلورا کھانا کھاتے ہیں، اس سے آپ کو بہتر طریقے سےپاخانہ کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
پری بائیوٹکس اور پروبائیوٹکس دونوں ہی نظام انہضام کے لیے بہت اہم ہیں اور فائبر ان دونوں کے اثرات کو بہتر بنانے میں مددگار ہوتا ہے۔ پری بائیوٹکس وہ غیر ہضم شدہ غذائی اجزاء ہوتے ہیں جو آنتوں میں اچھے بیکٹیریا کو بڑھاوا دیتے ہیں، جبکہ پروبائیوٹکس وہ جاندار بیکٹیریا ہوتے ہیں جو ہاضمے کی صحت کو بہتر بناتے ہیں اور آنتوں کے بایوم کو متوازن رکھتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق دونوں ایک صحت مند گٹ مائکرو بایوم کو فروغ دینے میں مدد کرتے ہیں، جو ہاضمے میں مدد کرتا ہے۔ اس کو اپنی خوراک میں شامل کرنے کے لیے ماہرین دہی، کیفر، اور پروبائیوٹکس کے لیے سرکے والا پیاز، لہسن ، دوسری سبزیوں کا اچار، اور پری بائیوٹکس کے لیے کیلے شامل ہیں۔
لوبیا اور دالیں
کسی بھی پودوں پر مبنی یا سبزی خور غذا کا ایک اہم حصہ، پھلیاں، اور دالیں ہیں۔یہ بھی پیٹ کو بھرنے اور ہاضمے کی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد کرنے کا ایک آسان اور سستا طریقہ بھی ہیں، یہ پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس، وٹامنز، معدنیات اور سبھی کا بہترین ذریعہ ہیں، اس میں سب سے اہم فائبر بھی اچھی مقدار میں شامل ہوتا ہے۔پھلیوں یا لوبیامیں موجود حل پذیر ریشہ یعنی فائبر آنتوں میں پانی جذب کرتا ہے، جس سے کھانے کا گزرنا آسان ہو جاتا ہے،اور پھلیاں ایک پری بائیوٹک کے طور پر کام کرتی ہیں، جو آنتوں کی صحت اور ہاضمہ کو بہتر کرتی ہیں۔ ماہرین سلاد، سوپ ، اناج اور گوشت کے متبادل پھلیوں اور دال کو غذا کا حصہ بنانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اسی لیے خوراک میں کالا لوبیا، سفید لوبیا، دالیں جیسے چنے، مونگ اور مسور کی دال، کالے اور سفید چنے، چیا سیڈز، بادام ، اخروٹ، پستہ، سورج مکھی کے بیج، مٹر،مونگ پھلی، شامل ہیں۔
پھل اور سبزیاں
فائبر سے بھرپور سبزیاں قبض کو دور کرنے اور نظام انہضام کو بہتر بنانے کے لیے بہترین ہیں۔ فائبر آنتوں کی حرکت کو تیز کرتا ہے، فضلہ کو نرم کرتا ہے، اور آنتوں کے بیکٹیریا کو صحت مند رکھتا ہے۔ سبزیوں میں شامل ہے پالک، میتھی، ساگ، کھیرا، گوبھی، گاجر، چقندر، کدو، سبز لویبا اور پھلیاں اور سبز پیاز، شکرقندی، امردو، وغیرہ۔ یہ تمام سبزیاں حل پذیر فائبر اور پانی سے بھرپور ہوتی ہیں اور اس علاوہ مختلف وٹامنز، معدنیات، پوٹاشیم اور مگنیشیم اور یہ اینٹی آکسیڈنٹس بھی بھرپور مقدار میں شامل ہوتا ہے ۔ پھلوں میں سیب، ناشپاتی، آڑو، انگور، کینو، مالٹا، اسٹرابیری ، پپیتا، انار ، گریپ فروٹ ، ناریل ، تربوز، ٹماٹر، کھیرا، شملہ مرچ، وغیرہ بھی حل پذیر اور ناقابل حل دونوں فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں۔پانی سے بھرپور پھل اور سبزیاں ہاضمے میں ہائیڈریشن کو برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہیں، جو کہ پاخانہ کو نرم کرنے اور قبض کو روکنے کے لیے ضروری ہے،پانی کی مناسب مقدار اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ فائبر آنتوں میں مؤثر طریقے سے منتقل ہو ، جو آنتوں کی ہموار حرکت میں مدد کرتا ہے۔
گری دار میوے
بہت سی دوسری غذاؤں کی طرح، گری دار میوے میں موجود فائبر قبض سے لڑنے کا ایک خفیہ ہتھیار ہے۔ لیکن یہ واحد نہیں ہے۔
ماہرین کے مطابق گری دار میوے میں صحت مند چکنائی بھی ہوتی ہے جو ہاضمہ کو چکنا کر کے عمل نظام ِ انہضام کو سہارا دیتی ہے، جس سے کھانے اور فضلہ کو آنتوں میں منتقل کرنا آسان ہو جاتا ہے۔
گری دار میوؤں میں موجود پروٹین انہیں صحت مند ناشتے کے لیے ایک بہترین انتخاب بناتا ہے، اور کہ آپ انہیں سلاد، سوپ اور اسٹر فرائز میں بھی شامل کر سکتے ہیں تاکہ آپ کے نظام کو متحرک رکھنے میں مدد ملے۔ لیکن ان کا استعمال اعتدال میں کریں، کیونکہ وہ کیلوریز سے بھرپور ہوتے ہیں۔ اس کے حصول کے لیے بادام ، اخروٹ، پستہ اور کاجو وغیرہ کو مناسب مقدار میں اپنی خوراک کا حصہ بنائیں۔
خشک میوہ جات
آلوبخارا کئی سالوں سے قبض کا ایک معروف علاج رہا ہے۔ لیکن یہ صرف خشک بیر نہیں ہے جو کھانے کو آنتوں میں منتقل کر سکتا ہے۔ بہت سے دوسرے خشک میوہ جات آنتوں کی حرکتوں پر ایک ہی مثبت اثر ڈال سکتے ہیں۔خشک میوہ نظام ہاضمہ کو باقاعدہ رکھنے میں مدد کرتا ہے کیونکہ یہ فائبر کا ایک مرتکز ذریعہ ہے۔خشک میوہ جات میں قدرتی شکر بھی زیادہ ہوتی ہے جسے سوربیٹول کہا جاتا ہے، جو آنتوں میں پانی کھینچ کر، آنتوں کی حرکت کو آسان بنا کر ہلکے جلاب کے طور پر کام کر سکتا ہے۔اگر آپ اپنا وزن کم کرنے یا برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، تو جان لیں کہ اس مقصد کے لیے خشک میوہ جات کیلوری والے ہوتے ہیں اور ان میں چینی شامل ہو سکتی ہے۔ اس لیے اس کی مقدار پر نظر رکھیں اور ایسی اقسام کا انتخاب کریں جن میں صرف پھل کی قدرتی شکر ہو۔ اس میں کٹائی، انجیر، کھجور، خوبانی، کشمش ، خشک سیب، منقہ، کجھور، خشک بیری وغیرہ شامل ہیں۔
اگر آپ نے اپنی غذا میں فائبر شامل کیا ہے اور پھر بھی اگر آپ کو قبض کی شکایت ہے تو اس مقصد کے لیے ڈاکٹر سے رابطہ کریں یا ان دواؤں کا استعمال کریں جو آپ قبض کے لیے استعمال کر رہے تھے اگر آپ مندرجہ ذیل علامات میں سے کسی کا سامنا کر رہے ہیں تو، صحت کی دیکھ بھال کرنے والےڈاکٹر یا حکیم سے مشورہ کریں۔
قبض آپ کے لیے ایک نیا مسئلہ ہے۔ اس دوران اگر :آپ کے پاخانے میں خون ہے۔آپ کوشش کیے بغیر وزن کم کر رہے ہیں۔جب آپ کو آنتوں کی حرکت ہوتی ہے تو یہ تکلیف دہ ہوتا ہے۔ آپ کی قبض کو تین ہفتے سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے۔ قبض ایک غیر آرام دہ لیکن عام ہاضمہ حالت ہے جو آپ کو آنتوں کی باقاعدہ حرکت سے روکتی ہے۔غذائیت سے بھرپور، زیادہ فائبر والی غذا کھانے سے آپ کے نظام انہضام کو زیادہ باقاعدہ رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔فائبر کے علاوہ، وہ غذائیں جن میں پانی، صحت مند چکنائی، پری بائیوٹکس اور پروبائیوٹکس شامل ہوتے ہیں قبض کو روکنے میں بھی مدد کر سکتے ہیں۔