موسم برسات انتہائی خوشگوار, سہانا اور ایک خوبصورت موسم ہوتا ہے ۔ لیکن اس موسم سے لطف اندوز ہونے کے لئے ضروری ہے کہ کچھ باتوں کا خیال رکھاجائے۔ برسات کے موسم میں کچھ احتیاطی تدابیر اور حفاظتی اقدامات بہت ضروری ہوتے ہیں۔اسی لئے اس مضمون میں، ہم موسم برسات اور احتیاطی تدابیر پر بات کریں گے ۔ برسات کے موسم میں ہوا میں نمی کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور موسم کچھ ٹھنڈا ہوجاتا ہے یہ موسم بچوں اور بوڑھوں دونوں کی صحت کے لئے مناسب نہیں ہوتا اس لئے اس موسم میں بچوں اور بزرگوں کی صحت کا خاص خیال رکھنا چاہئے۔
برسات کے موسم کے حوالے سے کچھ حفاظتی اقدامات اور احتیاطی تدابیر درج ذیل ہیں ۔ جن کا ہمیں ضرور خیال رکھنا چاہئے ۔
گھروں میں محفوظ رہیں :
سب سے پہلے برسات کے موسم میں خاص طور پرتیز ہواؤں اور بارش میں گھروں میں محفوظ رہیں ۔ بارش اور تیز ہواؤں کے موسم میں بلا ضرورت گھر سے باہر نکلنے سے پرہیز کریں ۔ کیوں کہ گھر محفوظ جگہ ہے۔ تیز ہواؤں اور بارش میں اگر گھر سے باہر ہیں تو اپنی حفاظت کریں اور کوئی محفوظ جائے پناہ تلاش کریں ۔ کیوں کہ تیز ہواؤں اور بارش میں سائن بورڈز ، بجلی کے تار ، کھمبے، درخت وغیرہ یا دوسری ہلکی یا بھاری چیزیں اچانک آس پاس گر جا تی ہیں جو چوٹ لگنے یا کرنٹ لگنے یا کسی بھی قسم کے نقصان کا باعث بن سکتی ہیں ۔
اسی طرح بارشوں میں نالے ، ندیاں ، اور گٹر وغیرہ بھی ابل پڑتے ہیں ۔ اس لئے ان سے بھی بچ کر چلیں ۔ اور موسم برسات میں سائن بورڈز، بجلی کے تاروں، بارش کے پانی کے تیز بہاؤ ، نالوں، گٹر او ر بجلی کے کھمبوں سے دور رہنے کی کوشش کریں ۔ بارش کے موسم میں بجلی کے کھمبوں سے اس لئے دور رہیں کیوں کہ گیلا ہونے کی وجہ سے ان میں کرنٹ ہوتا ہے اس کے علاوہ بجلی کے تاروں سے بھی دور رہیں ۔ اگر بجلی کے تار ٹوٹ کر گر گئے ہوں تو بھی ان کے قریب نہ جائیں کیوں کہ ان میں کرنٹ ہوتا ہے جو جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے ۔ اور جہاں بجلی کے کھمبوں کے قریب بارش کا پانی جمع ہو اس جگہ سے بھی دور رہیں۔ احتیاط نقصان سے بچاتی ہے۔ گھر کی گیلی دیوروں سے بھی دور رہنے کی کوشش کریں ۔ گیلی دیواروں اور کھمبوں کو اس لئے چھونے سے گریز کریں کیوں کہ ان میں اکثر کرنٹ آجاتا ہے ۔ بارش کے موسم میں گیلے ہاتھوں سے بجلی کے آلات یا بجلی کے بٹن نہ چھوئیں کیونکہ اس سے کرنٹ لگ سکتا ہے ۔
صحت و صفائی کا خاص خیال رکھیں :
موسم برسات میں صحت کا بھی بھرپور خیال رکھیں ۔ کیوں کہ اس موسم میں بیماریاں بھی پیدا ہوتی ہیں ۔ بارش کے پانی میں اگر بھیگ گئے ہوں تو صاف پانی سے نہا لیں کیوں کہ بارش کا پانی صاف نہیں ہوتا اس سے انفیکشن ہو سکتا ہے ۔
برسات کے موسم میں جراثیم ، حشرات الارض اور برسات کے موسم کے کیڑے مکوڑوں کی بہتات ہوتی ہے۔ جو تکلیف کا سبب، بیماریاں پھیلانے اور انفیکشنز کا باعث بن سکتے ہیں۔ جیسے ملیریا ، ڈینگی ، ہیضہ، پیٹ کی خرابی ،انفیکشن وغیرہ بارش کے بعد بارش کے کھڑے ہوئے پانی میں جراثیم ، کیڑے مکوڑے اور مچھر پیدا ہوجاتے ہیں۔ جو ملیریا ، اور ڈینگی وغیرہ کا باعث بنتے ہیں۔ اس لئے بارش کے کھڑے ہوئے پانی میں مٹی کا تیل چھڑک دیں ۔زمین پر سونے اور لیٹنے سے گریز کریں ۔ اور گھروں کو صاف ستھرا رکھیں ۔ کمروں کے فرش کو نم یا گیلا نہ رہنے دیں کیوں کہ جراثیم اور کیڑے مکوڑے سیلی اور نم والی جگہ پر ہی آتے ہیں۔ روم اسپرے ، کوائل، یا لوبان کی دھونی سے مکھی، مچھر اور کیڑے مکوڑے بھاگ جاتے ہیں ۔ پانی ابال کر پیئیں ۔ برسات کےموسم میں چونکہ مکھیوں مچھروں اور کیڑے مکوڑوں کی بہتات ہوتی ہے اس لئے کھانوں کو کھلا نہ چھوڑے اور انھیں ڈھانپ کر رکھیں ۔ اور گلی سڑی اشیاء کھانے سے بھی پرہیز کیریں ۔ کیونکہ اس سے طبیعت خراب ہو سکتی ہے ۔ کھانوں میں لیموں کا استعمال کریں ۔ اس موسم میں لیموں کے رس کو نیم گرم پانی کے سا تھ پینے سے پیٹ کی کئی بیماریوں میں افاقہ ہوتا ہے۔
بازار کی اشیاء سے پرہیز :
موسم برسات میں موسم برسات کے پکوانوں سے لطف اندوز بھی ہوا جاتاہے۔ لیکن گھر میں تیار کیئے گئے برسات کے پکوان بہترین ہوتے ہیں۔ اس لئے بازار کے کھانوں سے پرہیز کرنا چاہئے کیوں کہ یہ مضر صحت ہوتے ہیں ۔ بازاروں میں ملنے والی اشیاء صاف ستھری نہیں ہوتیں ہیں ۔بارش کی وجہ سے سڑکوں بازاروں اور گلیوں میں کیچڑ ، تعفن ، گندگی مکھیاں ، مچھر ، کیڑے مکوڑے اور جراثیم ہوتے ہیں اور اکثر بازار میں تیار ہونے والی اشیاء میں میعار اور صفائی کا خاص خیال نہیں رکھا جاتا ہے۔ جس سے ہاضمے کی خرابی ، پیٹ کا درد ، ڈائریا ، ہیضہ ہونے کا امکان ہوتا ہے ۔
ڈرائیونگ میں احتیاط :
سواری فور ویل ہو یا ٹو ویل کی، بارش میں ڈرائیونگ احتیاط سے کرنا چاہئے۔ خاص طور پر موٹر بائیک، کیونکہ یہ سواری ہلکی بھی ہوتی ہے اور غیر محفوظ بھی اور سڑکیں گیلی ہونے کی وجہ سے ان کے پھسلنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے ۔ اس لئے رفتار کم رکھیں ، جلدی نہ کریں ،اپنا اور دوسروں کا بھی خیال رکھیں ۔