بھنڈی طبّی خواص پر مشتمل سبزی ہے ۔اسی لئے غذائی ماہرین اور محققین کے مطابق بھنڈی کا شمار علاج بلغذا جیسی سپر غذاؤں میں ہوتا ہے ۔ یہ حیرت انگیز غذائی اجزاء پر مشتمل ہوتی ہے۔ ا س لئے بھنڈی کے بےشمار فوائد ہیں ۔ یہاں ہم بھنڈی کے چند اہم فوائد کا ذکر کریں گے ۔
بھنڈی کے غذائی اجزاء
اس میں کیلوریز کی مقدار کم ہوتی ہے اور فائبر اور پروٹین یعنی غذائی اجزاء کا تناسب زیادہ ہوتا ہے اس لئے یہ ایک منفرد سبزی ہے۔ کاربوہائیڈریٹ، پروٹین، فائبر، فاسفورس ، فولاد ، پوٹاشیم ،کیلشیم ، میگنیشیم، فولیٹ اور وٹامنز وغیرہ اس کے اہم غذائی اجزاء ہیں ۔ اس میں وٹامن اے، وٹامن سی، وٹامن کے، وٹامن بی 6 وغیرہ کی بھی خاصی مقدار پائی جاتی ہے۔ یہ توانائی کی سطح میں اضافہ کرتی ہے۔ اور کئی امراض سے لڑنے میں مدد بھی کرتی ہے۔
اس کے کچھ قیمتی فوائد درج ذیل ہیں۔
نظام انہضام کی درستگی
یہ نظام انہضام کو درست رکھتی ہے کیوں کہ اس میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو غذا کو ہاضمے کےعمل میں مدد کرتا ہے ۔ یہ آنتوں کی حرکت کو بھی بہتر کرتی ہے اور آنتوں کے افعال کی مجموعی حفاظت کرتی ہے۔ معدے کے مسائل جیسے قبض، گیس، اپھارہ اور معدے کے درد میں بھی مفید ہے ۔ اس کا استعمال جگر کے لئے بھی مفید ہے۔
نارمل بلڈ پریشر
بھنڈی کے غذاءی اجزاء میں پوٹاشیم بھی موجود ہوتا ہے۔ جسم میں موجود مختلف قسم کے سیال کو مناسب توازن میں برقرار رکھنے کے لیے پوٹاشیم انتہائی ضروری جذ ہے۔اور پوٹاشیم جسم میں موجود سوڈیم کی سطح کو متوازن رکھنے کے ساتھ ساتھ خون کی گردش کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے بھی ضروری ہوتا ہے۔ یہ خون کی نالیوں اور شریانوں کے نظام کو معمول میں رکھنے اور آرام فراہم کرنےمیں بھی مدد کرتا ہے۔ اس لئے بھنڈی بلڈ پریشر کو نارمل رکھتی ہے ۔ بھنڈی نظام قلب کو بھی مضبوط، متحرک اور متوازن رکھتی ہے اور قلب کی صحت کےلئےبھی بہت ضروری ہے۔
وزن کنٹرول
بھنڈی جسمانی وزن کو کنٹرول رکھنے میں بھی مدد گار ثابت ہوتی ہے۔ کیوں کہ بھنڈی کم کیلوریز فراہم کرتی ہے اور اس میں شامل فائبر بھوک مٹاتا ہے ۔ اس میں شامل فائبر کی وجہ سے پیٹ کافی دیر تک بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے اس لئے یہ بھوک کو قابو میں رکھ کر زیادہ کھانے یعنی اوور ایٹنگ سے بھی روکتی ہے۔ جس سے جسمانی وزن کنٹرول میں رہتا ہے۔
کینسر سے بچاؤ
بھنڈی میں ایسے اینٹی آکسیڈینٹس اجزاء پائے جاتےہیں جو فری ریڈیکلز کے خلاف کام کرتے ہیں اور فری ریڈیکلز کینسر کا سبب بن سکتےہیں ۔ بھنڈی میں شامل اینٹی آکسیڈینٹس کینسر سے بچاؤ کا بھی ذریعہ ہیں۔
قوت مدافعت
بھنڈی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اجزاء قوت مدافعت کو بہتر بناتے ہیں ۔ اور اس میں موجود وٹامن سی کی موجودگی خون کےسفید خلیات کی افزائش اور نشو ونما میں اضافہ کرتی ہے ۔ یہ قوت مدافعت کے نظام کو مضبوط کرنے کے لئے جسم میں انفیکشن اور بیکٹریا کے خلاف کام بھی کرتی ہے ۔ مدافعاتی نظام کو مضبوط کرنے کی وجہ سے بھنڈی مختلف بیماریوں سے بچاؤ اور ان کا علاج بھی ہے ۔
خراب کولیسٹرول میں کمی
بھنڈی میں شامل فائبر جسم سے خراب کولیسڑول کی سطح کو کم کرنے میں بہت معاون ثابت ہوتا ہے۔ کیوں کہ اس میں شامل فائبر جسم سے خراب کولیسٹرول کو جذب کرلیتا ہے ۔
جوڑوں کے مرض میں مفید
بھنڈی میں موجود لیس دار مادہ جوڑوں کے درد سے نجات دیتا ہے ۔ اور جوڑوں کے مرض کا علاج بھی ہے ۔
آنکھوں کی صحت کےلئے مفید
بھنڈی آنکھوں کی صحت کے لئےبھی بہت مفید ہے، کیوں کہ اس میں شامل اینٹی آکسیڈنٹس اجزاء جیسے بیٹا کیروٹین، زینتھین ، لیوٹین اور وٹامن اے آنکھوں کےمختلف امراض سے بچاؤ کا ذاریعہ ہیں۔ یہ بڑھتی عمر میں آنکھوں کےپٹھوں کی کمزوری دور کرنے کے لئے بھی مفید ہے اور موتیا بند جو آنکھوں کی ایک عام بیماری ہے جو بڑی عمر کے افراد میں اکثر عمر کے بڑھنے سے اثر انداز ہوتی ہے ۔ بھنڈی کھا نے سے موتیا بند کا خطرہ بڑی عمر کے افراد میں دیر سے شروع ہوتا ہے۔
ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہترین
بھنڈی میں کاربوہائیدریٹ کی مقدار کم ہوتی ہے۔ اس لئے جسم میں اس سے بلڈ شگر کی سطح میں اضافہ نہیں ہوتا ہے ۔ بھنڈی لبلبے میں انسولین پیدا کرنےوالے خلیات کو بھی مدد فراہم کرتی ہے ۔ اوربلڈ شگرکو معمول پر رکھتی ہے اس کے علاوہ ذیابیطس کے علاج میں مدد دیتی ہے۔ اس لئے ذیابطیس کے مریضوں کے لئے بھنڈی بہترین غذا ہے۔
درد شقیقہ میں مفید
درد شقیقہ میں بھی بھنڈی میں شامل غذائ اجزاء جیسے معدنیات امینو ایسڈ، ائسین اور میگنیشیم بہت مفید ثابت ہوتے ہیں اور درد شقیقہ یعنی مائیگرین کی شدت میں کمی اور علاج کا سبب بنتے ہیں۔
حاملہ خواتین کے لیے بہترین
بھنڈی میں ایک غذائی جذ وٹامن فولیٹ بھی پایا جاتاہے، جو خون کے سرخ خلیات کی افزائش اورنشوونما میں مدد کرتا ہے۔ اور ایک تحقیق کے مطابق خون کا حجم بڑھانے میں بھنڈی دواؤں جیسی خصوصیت کی حامل ہے۔ اس لئے حاملہ خواتین کےلئے بھی بھنڈی ایک اہم غذا ہے کیوں کہ حاملہ خواتین کو ، وٹامن فولیٹ کی زیادہ ضروت ہوتی ہے تاکہ فولک ایسڈ کی کمی کی وجہ سے بچے میں دماغی اور ریڑھ کی ہڈی کی نشوونما کے مسائل پیدا نہ ہوں۔
جلد کے لئے مفید
بھنڈی میں موجود میگنیشیم ،، پوٹاشیم اور اینٹی آکسیڈنٹس کے ساتھ ساتھ کیروٹینائڈزجذ جلد کی صحت اور نشوونماکے لئےایک انتہائی ضروری جذ ہے۔ یہ جلد کے خلیات کی نشو ونما اور جلد کےخلیات کو پہنچنے والے نقصانات کی مرمت کرتے ہیں اور اس میں شامل وٹامن اے ، وٹامن ای اور سوڈیم جلد کے خلیات کو مضبوط اورتر و تازہ بناتے ہیں۔ بھنڈی سے اینٹی ایجنگ فیس پیک بھی بنایا جاتا ہے ۔ بھنڈی جلد کے لئےاتنی مفید ہےکہ یہ جلد کو نکھارتی ، صحت مند اور چمکدار بھی بناتی ہے۔ ،مہاسوں کا بھی علاج بھی ہے ۔